Hinduismen // ہندو مذ ہب
ہندو مذہب دنیا کا قدیم ترین مذہب ہے۔ ہندو مذہب کو ماننے والے ہندو کہلاتے ہیں۔ ہندو مذہب دنیا میں تیسرا بڑا مذہب ہے۔
ایمان
ہندو مانتے ہیں کہ کائنات میں سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئےہیں اور خاص قوانین کے تحت چلتے ہیں۔ انسان، جانور اور پودوں کی خاص ذمہ داریاں ہیں ،اسے دھرم کہتے ہیں۔ ہندو اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ جو کچھ بھی پیدا ہوتا ہے وہ مر کر دوبارہ زندہ ہو گا۔ اس کو دوسرا جنم کہتے ہیں۔اس کو سمسارہ بھی کہتے ہیں۔ اگر آپ ایک اچھّی زندگی جی رہے ہیں تب آپ دوبارہ پیدا ہونے سے بچ جائیں گے۔ اور آپ دنیاوی زندگی سے آزاد ہو جائیں گے اور بھگوانوں کے ساتھ رہ سکیں گے۔ اسے “ مُکشا” کہتے ہیں۔
دیوتا
ہندو مذہب میں لاکھوں خدا جن کو یہ بھگوان کہتے ہیں ان کی مختلف ریت و رواج اور بےشمار کہانیاں ہوتی ہیں۔کچھ بھگوان خاص اور ضروری ہوتے ہیں جن میں براہما، وِشنو اور شِیوا ہیں۔ براہما جس نے دنیا تخلیق کی ہے اور وہی اس پر حکمرانی کرتا ہے۔ وِشنو بھگوان دنیا کا محافظ ہے اور انسانوں کی قسمت پر اختیار رکھتا ہے۔ شِیوا بھگوان تمام زندگی کو ختم کرنے پر قادر ہے لیکن وہ نئی زندگی کو پیدا کرنے کا بھی اختیار بھی رکھتا ہے۔ حالانکہ دوسرےبیشمار بھگوان بھی پائے جاتے ہیں ، لیکن ہند وؤں کے خیال میں یہ سب دوسرےبھگوان دنیا کی روح براہما کا ہی روپ ہیں۔ یہ وہ قوت ہے جو ہر زندہ شے کو متحرک رکھتی ہے ۔
ہندوؤں کے مندر
مندر ہندوؤں کے روحانی گھر ہیں ۔ مندر دنیاکے مختلف حصّہ میں مختلف طرح سے تعمیر اور سجاۓ جاتے ہیں لیکن بھگوانوں کی مُورتی اور تصاویر ہر جگہ عام ہیں۔ ہر مندر کسی بھگوان کے اعزاز میں تعمیر کیا جاتا ہےلیکن اس میں تصاویر اور مُورتیاں کئی بھگوانوں کی ہو سکتی ہیں۔
مقدس تحاریر
ہندو مذہب میں کئی مقدس تحریریں ہیں۔ وہ معلومات دیتی ہیں کہ زندگی میں کیا صحیح اور کیا غلط ہے اور ہندو کس طرح اپنے مذہب کی پیروی کریں۔ کئی دستاویزات کئی ہزار سال پرانی ہیں۔ بےشمار ہندو مقدس تحریر یں سُنتے ہیں جب وہ مندر جاتے ہیں۔جہاں یہ تحریریں براہمن ان کو پڑھ کر سناتے ہیں۔ براہمن ایک مذہبی پیشوا ہوتا ہے۔
پوجا
پوجا کا مطلب ہے بھگوان کی عبادت کرنا۔ ہندو بھگوان کی عبادت ایک مندر، گھر یا کھلی فضا میں کرتے ہیں ۔ پوجا بھگوان کی مُورتی یا تصاویر کے سامنے انجام دی جاتی ہے۔ ہندو بھگوان کی مُورتیوں کو دھوتے ہیں اور اُن کے سامنے پھول، کھانا اور دودھ رکھتے ہیں۔ وہ دِیا جلاتے ، اگر بتّی جلاتے ہیں گانے گاتے ہیں اور پُوجا کرتے ہیں۔
روز مرہ کی زندگی
ہر جاندار چیز کا خیال رکھنا ہندو مذہب میں بہت ضروری ہے۔ اِس لیے یہ ضروری اُصول ہے کہ کوئی کِسی جاندار کو نقصان نہ پہنچائے۔ گائے کو مقدس تصور کیا جاتا ہے۔ گائے دودھ دیتی ہے جس کی انسانوں کو ضرورت ہے۔ انسان ماں کا دودھ پِیتا ہے جب وہ نومولود ہوتا ہے لیکن گائے کا دودھ پوری زندگی پیِتا ہے۔ ہندو گائے کو سب کی ماں سمجھتے ہیں۔ گائے کے کئی ضروری کام ہوتے ہیں اس لیے ہندو مذہب میں بہت سے لوگوں کا گائے کے ساتھ ایک تعلق ہوتا ہے لہٰذا وہ اس کا گوشت نہیں کھاتے۔
ہندو مذہب جینے کا ایک طریقہ ہے۔ وہ یہ کہ آپ کیا کرتے ہیں، ناکہ آپ کیا سمجھتے ہیں جو کہ فیصلہ کُن ہے۔عزّت دینا اہم ہے مثال کے طور پہ بڑوں کی عزّت کرنا ضروری ہے۔ جب بچّہ کِسی بزرگ سے ملے یا خاندان کے کِسی فرد سے ملے تو ہاتھ جوڑ کر آداب کرتاہے اس کے بدلے میں بچّے کو دعا دی جاتی ہے۔
ہندوؤں کے تہوار اور رسمیں
ہندوؤں کے بہت سارے مختلف تہوار ہوتے ہیں۔ یہ تہوار اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ انہیں گنا نہیں جا سکتا ۔ چھوٹے تہوار مختلف علاقوں میں منائے جاتے ہیں جبکہ بڑے تہوار پوری دنیا کے ہندو مناتے ہیں۔ تہوار وں کا تعلق افسانوی اور روزمرّہ زندگی سے ہو سکتا ہے یا دونوں باتیں ہو سکتی ہیں۔ دیوالی اور ہولی ہندو مذہب کے دو تہوار ہیں ۔ روشنیاں اندھیرا دور کرنے میں بھگوانوں کی مدد کرتی ہیں۔ اور اچّھائی کی جیت ہوگی بُرائی کے مقابلے میں ۔ ہولی رنگوں کا تہوار ہے۔ ہولی بہار کے موسم کے آغاز میں منائی جاتی ہے جہاں تمام علامتی رنگوں کے ذریعے ایک خوش گوار ،مختلف قسموں کے رنگین پودوں سے بھرے ہوئے سال کی خواہش کی جاتی ہے۔
تبدیل ہوتی ہوئی رسمیں ہندو مذہب میں بہت ضروری ہوتی ہیں۔ ہندوؤں میں تقاریب یا مختلِف عمل زندگی کی بدلتی ہوئی تبدیلیوں کو تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔مثلاً شادی بیاہ یا بچپن سے
بلو غت تک کا سفر۔ مقدس دھاگے کو باندھنے کی رسم بھی تبدیلی کی ایک علیحدہ رسم ہے۔ اِس رسم میں لڑکوں کی کلائی پہ لال رنگ کا مقدس دھاگا باندھا جاتا ہے۔ اس رسم کے ذریعے نوجوانوں کو مذہب میں خوش آمدید کیا جاتا ہے اور اب وہ مقدس تحریریں سیکھنے کے لیے تیار ہیں۔ تہوار اور رسمیں مختلف ممالک، علاقوں اورالگ الگ انسانوں میں مختلف طریقے سے منائی جاتی ہیں۔
ہندؤوں کے مقدس مقامات
انڈیا میں بہت ہندو رہتے ہیں۔ اس لیے انڈیا میں بہت سے مقامات ہندوؤں کے لیے مقدس ہیں۔ ہندو سمجھتے ہیں کہ مقدس جگہ پہ رہنے سے نجات ملتی ہے۔ دریا ئے گنگا اور ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے مقدس تصور کیے جاتے ہیں ۔ہندو سمجھتے ہیں کہ بھگوان شِیوا کا تعلق ہمالیہ اور
دریا ئےگنگا سے ہے۔ گنگا میں نہانا ایک مذہبی رسم ہے۔ جو کہ پاک کرتی ہے اور نجات دیتی ہے ۔ بہت سے لوگ گنگا اور مقدس شہر بنارس (واراناسی) اِن رسموں کو پورا کرنے کے لیے بطور زائرین جاتے ہیں۔