Buddhismen// بدھ مت
بُدھ مت کا آغاز 2500سال قبل شمالی انڈیا میں ہوا ۔
یہ مذہب سدھارتھ گوتم نامی ایک شخص سے شروع ہوا۔
بدھا
سدھارتھ گوتم ایک شہزادہ تھے۔ وہ ایک امیر گھرانے میں پیدا ہوئےتھے اور ایک محل میں اچھی زندگی گزار رہے تھے ۔ایک دن جب وہ محل سے باہر گئےتو انہوں نے ایک بیمار،ایک بوڑھا،ایک مردہ اورایک پراُمن درویش کو دیکھا۔ درویش وہ شخص ہوتا ہےجوسادہ زندگی گزارنے کا انتخاب کرتاہے۔شہزادے نے محل کے باہر جو کچھ دیکھااس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ محل ، بیوی اور اپنے نومولود بچے کو خیرباد کہہ دیںں گے۔وہ درویش بن کر جینا چاہتے تھے۔درویشوں کا خیال ہے کہ وہ اگر سادہ زندگی گزاریں گے تو عقلمند اور زیادہ سمجھدار ہو جائیں گے ۔سدھارتھ نے کئی درویشوں سے ملاقات کی اور ان سے بہت کچھ سیکھا۔انہوں نے روزے رکھے اور مراقبےمیں رہنے لگے۔
مراقبہ کا مطلب ہے کہ آپ مکمل طور پر خاموش بیٹھیں اور کسی چیز کے بارے میں سوچنے کی کوشش نہ کریں۔چھ سال تک ایک درویش کی زندگی گزارنے کے باوجود سدھارتھ نے محسوس کیا کہ انہیں کوئی جواب نہیں ملا ۔وہ زیادہ روشن خیال نہیں ہوئےہیں۔پھر انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک درخت کے نیچےبیٹھیں گے اور اس وقت تک دوبارہ نہیں اُٹھیں گے جب تک کہ وہ روشن خیال نہ ہو جائیں۔ درخت کے نیچے چار دن گزارنے کے بعد سدھارتھ کو اچانک سمجھ میں آیا کہ دنیا کیا ہے ۔ "مجھے روشن خیالی مل گئی ہے” ۔انہوں نے سوچا۔ اب وہ بدھا بن چکے ہیں۔ بدھا ایک ہندستانی لفظ ہے جس کا مطلب ہے ۔ "وہ جو سمجھ سکتا ہے ”
ایمان
بدھا کوئی دیوتا نہیں تھے بلکہ ایک عقلمند آدمی تھے جو بہت کچھ سمجھتےتھے۔ بدھا نے لوگوں کو سکھایا کہ زندگی میں مہربان اور ایماندار ہونا کیوں ضروری ہے۔ بدھا کی موت کے بعد، ان کی تعلیمات زندہ رہیں۔یہی وہ تعلیمات ہیں، جسے ہم آج بدھ مت کے نام سے جانتے ہیں۔اس علم کو دھرم بھی کہتے ہیں ۔
بدھ مت کو ماننے والے دوبارہ پیدا ہونے پر یقین رکھتے ہیں۔ ایک بدھ مت کا ماننا ہے کہ جب آپ مرتے ہیں تو دوبارہ پیدا ہوتے ہیں۔ آپ اس زندگی میں جو کچھ کرتے ہیں وہ اس بات کا تعین کرتا ہے کہ اگلی زندگی کیسی ہوگی۔ اگر آپ اس زندگی میں اچھے نہیں ہیں، تو آپ کی اگلی زندگی میں مشکل وقت آئے گا۔ اس تعلیم کو کرما کہتے ہیں۔
بدُھا نے لوگوں کو بتایا کہ دنیا میں بہت مسائل ہیں،بہت زیادہ تکالیف ہیں اور بہت سے لوگ بڑی تکلیف دہ حالت میں ہیں ۔ بدُھا نے یہ بھی کہا کہ ان تمام دکھوں کا علاج ممکن ہے۔انسانوں کو چاہئے کہ اچھی طرح سمجھنے کے لیے کام کریں،ہمدرد بنیں،نفرت کرنا چھوڑ دیں۔تکلیف دہ باتوں کے بارے میں نہ سوچیں۔لالچ نہ کریں اور زیادہ کی خواہش نہ کریں۔اگر لوگ یہ سب کچھ کر سکتے ہیں تو پریشانیوں سے آزاد ہو سکتے ہیں اور پرُسکون زندگی گزار سکتے ہیں۔اس نجات کو بدُھا نروانا کہتے ہیں۔ نروانا تکا لیف اور دوبارہ پیدا ہونےسے مکمل نجات کا نام ہے۔یہ خوشی، ہم آہنگی، مکمل آزادی اور ناقابل بیان شفافیت کی حالت ہے۔
چار عظیم سچائیاں
بدُھا کی تعلیم کا خلاصہ چار تعلیمات پر منحصر ہے۔ یہ اس کے بارے میں ہےکہ لوگوں میں تکالیف کیوں ہیں اور ان کو کیسے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
1۔ ہر کسی کو کوئی نہ کوئی درد یا تکلیف ہے۔
2۔مصیبت اس لیے ہوتی ہے کہ لوگ لالچی ہوتے ہیں یا کبھی مطمئن نہیں ہوتے۔ لوگوں کو ہمیشہ کچھ اور چاہئے ہوتا ہے۔
3۔اگر لوگ لالچ کرنا چھوڑ دیں اور اپنی زندگی سے کچھ اور کا مطالبہ کرنا چھوڑ دیں ،تو دکھ اور تکالیف ختم ہو جائیں گی۔
4۔اگر ایک انسان تمام تکلیفوں کو ختم کرنا چاہتا ہے تو انسان کو ان آٹھ نکاتی راستے پر چلنا ہو گا۔
اگر ہم انسان مزید سمجھنے کے لیے کام کریں تو ہماری زندگی بہتر ہوسکتی ہے اور تکالیف سے نجات ہوسکتی ہے۔
آٹھ نکاتی راستے
بدھا نے کہا: لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ ان کی زندگیوں میں کیا غلط ہے اس سے پہلے کہ وہ اپنی زندگی کو ” درست "کر سکیں۔ بدھا نے یہ بھی کہا کہ انسانوں کو نروانا تک پہنچنے کے لیے آٹھ نکاتی راستے پر چلنا ہوگا۔
- صحیح بصیرت. چار عظیم سچائیاں ، کرما اور دوبارہ پیدا ہونےکے قانون کو سمجھیں۔
- صحیح سوچ رکھیں۔ دوسرے لوگوں کے بارے میں پیار سے سوچیں، یہ سوچے بغیر دیں کہ بدلے میں آپ کو کچھ ملے گا۔
- صحیح بات کریں۔ سچ بولیں اور غیبت، جھوٹ یاچغلی سے پرہیز کریں۔
- صحیح اقدامات کریں۔ بدھ مت کے پانچ اصولوں پر عمل کریں۔
- قتل سے باز رہنا ہے۔
- چوری سے باز رہنا ہے۔
- نا جاٗئز جنسی تعلقات سے پرہیز کرنا ہے۔
- جھوٹ بولنے سے باز رہنا ہے۔
- نشے سے باز رہنا ہے۔
5. زندگی کا صحیح طریقہ اختیار کریں۔ ایمانداری سے کام کرنا، غلط طریقے سے پیسہ نہ کمانا، جیسے چوری کرنا، قتل کرنا یا دوسرے لوگوں کو دھوکہ نہ دینا۔
6. صحیح کوشش کریں۔ محنت کریں اور ایک بہتر اور سمجھدار انسان بننے کی کوشش کریں۔
7. صحیح توجہ دیں۔ جب آپ کچھ کرتے ہیں تواس وقت دوسری چیزوں کے بارے میں سوچنے کی کوشش نہ کریں، بلکہ اس بارے میں سوچیں کہ آپ ابھی کیا کر رہے ہیں۔
8. صحیح توجہ رکھیں۔اپنے دماغ اور دل میں سکون حاصل کرنے کے لیے ورزش کریں تاکہ دل اوردماغ مضبوط ہوں ۔
تحاریر اور علامات
بدھ مت میں بہت سے مقدس صحیفے یا تحاریر ہیں۔ تحاریر بدھا کی زندگی اور ان کی تعلیمات کے بارے میں ہیں۔ بدھا کی تعلیمات کو پہلے استاد سے لے کر طالب علم تک زبانی طور پر بتایا جاتا تھا، لیکن آخر کار تحریر کو لکھنا ضروری ہو گیا تاکہ تعلیمات ضائع نہ ہوں۔
بدھ مت کے مندروں میں اکثر بدھا کے بڑے مجسمے ہوتے ہیں، اور ان میں سے بہت سے آرٹ کے بہت قیمتی شاہکار ہوتے ہیں۔
بہت سے مندروں کے سجدہ گاہوں میں بدھا کی مورتیاں ہوتی ہیں ۔ جہاں پوجا کی رسم اکثر ادا کی جاتی ہے، جو کہ گانا، مراقبہ اور پھولوں اور اگربتی کو پیش کرنے کی عبادت ہے۔
.زیادہ تر بدھ مت کے ماننے والوں کے گھر میں بدھا کا مجسمہ ہوتا ہے۔ وہ موم بتیاں جلانا اور بدھا کے مجسمے کے سامنے پھول رکھنا پسند کرتے ہیں۔ کچھ بدھ مت کے ماننے والے ہر روز مراقبہ کرتے ہیں۔
راہب اور راہبائیں
. راہب اور راہبہ بدھ مت کے ماہرین ہیں۔ وہ بہت زیادہ مقدس صحیفوں کوپڑھتے ہیں۔ وہ مراقبہ کرتے ہیں، اور وہ بدھا کی تعلیمات سکھاتے ہیں۔ ان کے پاس بہت سی چیزیں نہیں ہوتی ہیں، بس جو ان کی ضرورت کے مطابق ہے۔ وہ لوگوں سے ملنے والے کھانے اور تحائف پر گزارہ کرتے ہیں۔
بدھ مت کے بارے میں مزید سیکھیں
- Tekstene er utviklet av Veilederkorpset i Stavanger og etter avtale tilrettelagt, bearbeidet og oversatt av morsmål.no
- Alle bilder er hentet fra Adobe Stock