Id al-adha // عید الاضحی ۔ بقرَعید
عید الاضحی/ بقرَعید پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے ایک تہوار ہے۔ اس تہوار کو بڑی عید یا عید قرباں بھی کہا جاتا ہے۔ عید کا تہوار مکہ میں حج کے اختتام پر کیاجاتا ہے۔ تاریخ سال بہ سال بدلتی رہتی ہے۔ مکہ سعودی عرب کا ایک شہر اور اسلام کا مقدس ترین مقام ہے۔
حج، مکہ کی زیارت اسلام کے پانچ ستون میں سے ایک ہے جن پر اسلام کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ جو مسلمان حج کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں انہیں زندگی میں ایک بار ضرور حج پر جانا چاہیے۔ ہر سال تقریبا تین سے چار ملین کے درمیان مسلمان حج کرنےجاتے ہیں۔
حج کے دوران خانہ کعبہ کے گرد سات چکر لگانا ہر مسلمان کے لیے لازمی عمل ہے۔ خانہ کعبہ پتھر کی بنی ہوئی چوکور عمارت ہے۔ خانہ کعبہ کے ایک کونے میں ایک مقدس پتھرحجر اسود نصب ہے، جوکہ اسلام کے مطابق فرشتہ جبرائیل علیہ اسلام آسمان سے زمین پر لائے تھے ۔
عید الاضحی کے موقع پر مسلمان دعوت میں اکثر بکرے، بھیڑ یا گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ مسلمان ابراہیم علیہ اسلام کی سنت یاد کرتے ہیں جب انھوں نے خدا کے حکم کی فرمانبرداری میں اپنے بیٹے کو قربان کرنا چاہا تھا۔
عید الاضحی کے دن مسلمان خوبصورت لباس پہنتے ہیں۔ وہ خاندان اور دوستوں کے ساتھ اچھا کھانا کھاتے ہیں۔ بہت سے لوگ نماز عید پڑھتے ہیں اور ایک دوسرے کو عید کارڈ یا تحائف دیتے ہیں۔ عید الاضحی کے موقع پر مسلمان ایک دوسرے کو "عید مبارک” کہ کر ایک دوسر ے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں ۔